عافیہ صدیقی کون ہے؟
Who Is Afia Siddique
ازقلم حمائزہ خٹک
عافیہ صدیقی کے بارے میں لکھتے ہوئے مجھے افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ آج بھی کچھ لوگ ایسے ہیں جو عافیہ کے بارے میں نہیں جانتے۔عافیہ صدیقی کون ہے؟ اس سوال کا جواب جاننا تمام امت مسلمہ اور انسانی حقوق کے علم برداروں کے لئے نہایت ضروری ہے۔صدیقی خاندان سے تعلق رکھنے والی عافیہ صدیقی نیوروسائنس پی ایچ ڈی کی طالبہ ہیں ۔اسکے علاوہ وہ حافظِ قرآن بھی ہیں۔
وہ ماہرِ تعلیم ہیں۔عافیہ صدیقی ایک معزز پاکستانی خاتون ہیں۔ وہ علم کی روشنی پھیلانا چاہتی تھیں۔مگر پھر کچھ ایسا ہوا کہ انکا علم کی روشنی پھیلانے کا خواب خواب ہی رہ گیا۔
مارچ 2003 میں عافیہ صدیقی کو کراچی سے ان کے پچوں سمیت اغوا کر لیا گیا۔2008 کو اچانک عافیہ صدیقی غزنی افغانستان میں ظاہر کی گئیں۔اس دوران انکے بچے اور وہ لاپتہ رہے۔
اور ان پانچ سالوں میں عافیہ اور ان کے بچوں کو افغانستان کی بدنامِ زمانہ بگرام جیل میں بے جا حبس میں رکھا گیا۔
جولائی 2008 کو عافیہ صدیقی ایف بی آئی کی حراست میں امریکہ منتقل کر دی گئیں۔ایف بی آئی کے ایجنٹ کے مطابق عافیہ ذخمی حالت میں تھیں۔ان کے بچوں کے نام تبدیل کر دئیے گئے۔
ان کا ایک بیٹا(سلیمان صدیقی) آج بھی لاپتہ ہے۔امریکہ میں عافیہ پر امریکی فوجیوں پر حملے کا مقدمہ دائر کیا گیا۔اور اسکے ساتھ یہ الزام بھی ان پر عائد کیا گیا کہ عافیہ لیڈی القاعدہ ہیں۔(القاعدہ افغانستان میں موجود مجاہدین کی عسکری تنظیم ہے)۔عافیہ پر لگائے گئے جتنے بھی الزامات تھے ان میں حقیقت کا کوئی پہلو موجود نہ تھا۔امریکی وفاقی عدالت نے خود اس بات کی تصدیق کی کہ عافیہ کا القاعدہ،طالبان یا کسی دہشت گرد تنظیم کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔بہت چھان بین کے بعد کوئی تعلق نہیں ملا۔
ان تمام جھوٹے الزامات کی بنا پر عافیہ صدیقی کو 86 سال کی قیدِ تنہائی کی سزا سنائی گئی۔عافیہ ایک ماں ہے۔ایک ماں کے لئے یہ پہلو کس قدر تکلیف دہ ہے کہ اس کے بچوں کو اس سے دور کر دیا گیا۔عافیہ پچھلے بیس سالوں سے امریکہ میں قید ہیں۔ آخری اطلاعات کے مطابق عافیہ صدیقی کو امریکی جیل ایف۔ایم۔سی Carswellمیں رکھا گیا ہے۔جہاں مریض قیدیوں کو رکھا جاتا ہے۔
عافیہ صدیقی پچھلے بیس برس سے بیمار ہیں۔عافیہ صدیقی پر غیر انسانی تشدد کیا جاتا ہے۔اسکے علاوہ کئی بار عافیہ صدیقی کو درندگی کا نشانہ بنایا جاچکا ہے۔کئی بار عافیہ کو بےآبرو کیا گیا ہے۔
ذرا ایک لحظے کو سوچیں اگر عافیہ کی جگہ آپ کی بہن،بیٹی یا بیوی ہوتی تو آپکا ردِعمل کیا ہوتا؟
کیا آپ اسے یونہی کافروں کے رحم و کرم پر چھوڑدیتے۔؟یا پھر انکی رہائی کے لئے اقدامات کرتے۔؟
عافیہ صدیقی ایکیسویں صدی کی مظلوم ترین عورت ہیں جن کے ساتھ سخت ناانصافی کی گئی ہے۔عافیہ ہماری بیٹی ہے،ہماری ماں ہے،ہماری بہن ہے۔عافیہ ہماری غیرت ہے۔ عافیہ صدیقی قوم کی بیٹی ہے۔کیا آپ اپنی غیرت کو کافروں کے ہاتھوں تار تار ہوتے دیکھ سکتے ہیں۔؟
کیسے دیکھ سکتے ہیں آپ۔؟
کیا آپ کےپاس ضمیر نہیں ہے۔؟
یا پھر آپ کے سینے میں موجود خون کا لوتھڑا دل نہیں پتھر ہے۔میں آپ کو بتاتی ہوں عافیہ صدیقی کا قصور کیا ہے۔
عافیہ صدیقی کا قصور بس اتنا ہے کہ وہ ایک مسلمان عورت ہیں۔اور وہ علم کی روشنی پھیلانا چاہتی تھیں۔ایک کافر کے لئے کسی انسان سے نفرت کے لئے اتنا ہی کافی ہے کہ وہ مسلمان ہے۔حکومت جس نے عافیہ کی آبرو کو اسکی عزت کو پیسوں کے دو ٹکوں کے عوض بیچ ڈالا میں اس حکومت پر لعنت بھیجتی ہوں۔بلکہ وہ تو اس قابل بھی نہیں ہے کہ اس پر لعنت بھیجی جائے۔
میری آپ سب سے درخواست ہے کہ عافیہ صدیقی کے حق میں آواز بلند کریں۔عافیہ کے لئے آواز اٹھائیں اس سے پہلے کہ آپ کی خاموشی آپ کے لئے وبالِ جان بن جائے۔ڈریں اس دن سے جب اللہ آپ سے مخاطب ہوگا کہ تم نے عافیہ کے لئے کیا کیا۔؟
پھر کیا جواب ہوگا آپ کے پاس۔؟
کیا آپ اللہ کا سامنا کر سکیں گے۔؟
بلکل نہیں۔
اگر آپ ظلم کے خلاف آواز نہیں اٹھائیں گے تو آپ بھی ظاموں میں ہی شمار ہوں گے۔آپ سوشل میڈیا استعمال کرتے وہاں آواز اٹھائیں۔
آپ لکھاری ہیں تو عافیہ پر لکھیں۔آپ قاری ہیں تو عافیہ کے بارے میں پڑھیں۔دیکھیں کے اس کے ساتھ کیسی ناانصافی کی گئی ہے۔پڑھیں اور بتائیں لوگوں کو کہ امتِ مسلمہ کی غیرت کافروں کے ہاتھوں رُل رہی ہے۔
اپنے بچوں کو بتائیں۔عافیہ پر ظلم کی خبر کو عام کریں۔عافیہ کی رہائی کو ممکن بنائیں۔اسے دعاؤں میں یاد رکھیں۔کیا پتہ آپکا تھوڑا سا ساتھ اسکی آزادی کو امر کر دے۔جانتے ہیں یہ آزمائش عافیہ کی نہیں ہے۔
یہ آزمائش امتِ مسلمہ کی ہے۔ہماری ہے۔اللہ دیکھ رہے ہیں کہ کون ہے جو اسکی بندی کے حق میں آواز اٹھا رہا ہے۔خود کو خدا کے سامنے اور عافیہ کے سامنے شرمندہ مت کریں۔ڈھیر ساری دعائیں عافیہ کے لئے۔
فلسطین کو سوڈان کو برما، کشمیر اور ان جیسے تمام لوگوں کو جو کافروں کی قید میں ہیں اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں۔دعائیں بہت طاقتور ہوتی ہیں۔
تقدیر تک بدل دیتی ہیں۔ اپنا خیال رکھیں۔فی امان اللہ۔جزاک اللہ خیرا کثیرا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ختم شدہ۔۔۔۔
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Ut elit tellus, luctus nec ullamcorper mattis, pulvinar dapibus leo.

1 Comment
قلم اور ہنر کا خوبصورت استعمال کیا گیا ہے۔۔۔امت مسلمہ کو ایسے لکھاری کی اشد ضرورت ہے!