The Art of detaching without hating written by Maham shakeel…(Article).

The Art of Detaching Without Hating

By Maham Shakeel

Realise پتہ ہے، کچھ دکھ دھوکے یا جھوٹ سے نہیں ملتے، بلکہ

ہونے سے ہوتے ہیں۔

وہ لمحہ جب ہمیں یہ احساس ہوتا ہے کہ ہم کسی کے لیے اتنے خاص نہیں، جتنا ہم Treat سمجھ رہے تھے۔ وہ ہمیں بالکل ویسے ہی

کر رہا ہے۔جیسے وہ سب کو کرتا ہے۔

Efforts اس کے

Energy اس کی

Kindness اس کی

سب ایک جیسے۔ وہ جذبات، جو ہمیں لگتا تھا صرف ہمارے لیے ہیں،

“Nature” دراصل اس کی

کا حصہ ہیں۔ اور جب یہ سب سمجھ آتا ہے، تو وہ مقام — جو ہم نے تنکا تنکا جوڑ کر ان کے لیے بنایا ہوتا ہے — اچانک ٹوٹ جاتا ہے۔

اور اس کے ساتھ، ہم بھی۔ صرف ٹوٹتے ہی نہیں، بلکہ اس روشنی کا بجھ جانا بھی محسوس کرتے ہیں جو ان سے بات کرنے کے خیال سے جلتی تھی۔

Wait ہم اب ان کا

attention نہیں کرتے۔ نہ ان کی

کے لیے ترستے ہیں۔ نہ بتا پاتے ہیں کہ کیا ہو گیا۔ بس ایک خاموشی چھا جاتی ہے — بغیر کسی غصہ کے، بغیر کسی شکایت کے۔ ایک خاموش، بے آواز لاتعلقی

میں ہمیشہ وہ انسان رہی ہوں…

جو آسانی سے کسی پر نہیں کھلتی۔ لیکن جب کھلتی ہوں تو دل کے سارے در وا کر دیتی ہوں

—Loyality, efforts, care, kindness, time……

attach اور شاید اسی دوران، میں

بھی ہو جاتی ہوں۔پھر ان کے لیے دل میں، زندگی میں، ایک خاص، خوبصورت مقام deserve بنا دیتی ہوں۔ ایک ایسا مقام، جو شاید وہ

بھی نہیں کرتے۔

اور سب سے زیادہ دکھ تب ہوتا ہے جب وہ اس مقام پر کبھی کبھار بس ایک لمحے کو آ کر چلے جاتے ہیں۔

اور میں خود کو تسلی دیتی ہوں —“کوئی بات نہیں… اتنا تو چلتا ہے۔”

But it’s hurt…yeah, a lot!

ختم شدہ۔۔۔۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *