malma written by Taiba ijaz (article)

ملمع

ازقلم طیبہ عجاز۔۔۔

یہ دور ظاہری چمک کا ہے۔ ہر کوئی نیکی کی شکل میں سامنے آتا ہے، لیکن اندر سے کیا ہے یہ جاننے کا وقت ہی نہیں دیا جاتا۔

ہر شخص اپنی سچائیوں کو لپیٹے، خوش اخلاقی کی چادر اوڑھے، ایسے جیتا ہے کہ جیسے دنیا کو بے وقوف بنانا ہی کامیابی ہے۔ اب لوگ کاسٹیوم نہیں، ماسک پہنتے ہیں۔

خلوص کی جگہ چالاکی آ گئی ہے، اور سچائی کی جگہ دکھاوا۔ہمیشہ داڑھی والا چور نہیں ہوتا، کبھی کبھی چور بھی داڑھی رکھ لیتے ہیں۔

اور آپ جانتے ہیں، ایسے لوگوں کا اثر سب سے زیادہ ہوتا ہے، کیونکہ ہم ان سے نیکی کی امید رکھتے ہیں۔ اور وہی ہمیں سب سے زیادہ گراتے ہیں۔

نمازی دھوکہ نہیں دیتا، لیکن دھوکے باز کبھی کبھی نماز پڑھ لیتا ہے۔

یہ وہ لمحہ ہوتا ہے جب آپ کا دل ٹوٹتا ہے، کیونکہ جس پر سب سے زیادہ بھروسا ہوتا ہے، وہی سب سے بڑا وار کرتا ہے۔ معاشرے میں اب کردار ثانوی ہو چکا ہے، اور شکلیں، لباس، انداز ۔یہ سب پرکھنے کا معیار بن چکے ہیں۔

پردہ کرنے والی لڑکی واقعی قابلِ عزت ہے، لیکن آپ کو یہ بھی جاننا چاہیے کہ کبھی کبھار لڑکوں سے ملنی والیاں بھی پردہ کرلیتی ہیں۔

نیت بدل جائے تو عبادت بھی ڈھال بن جاتی ہے، عزت نہیں۔ یہ معاشرہ اب خالص چیزوں کو مشکوک سمجھتا ہے، اور چالاک لوگوں کی واہ واہ کرتا ہے۔

ایسے دور میں سچا ہونا بغاوت جیسا ہے۔لیکن سچائی دبائی جا سکتی ہے، ختم نہیں کی جا سکتی۔

آپ نے بھی یقیناً زندگی میں ایسے لوگ دیکھے ہوں گے جو بہت نرم بولتے ہیں، ہر بات میں “اللہ” اور “دعاؤں” کا ذکر کرتے ہیں، مگر ان کے ہاتھ سے نکلی چالاکیاں آپ کو سنبھلنے کا موقع ہی نہیں دیتیں۔ اصل نیکی لباس میں نہیں، وہ نظر کے پیچھے چھپی نیت میں ہے۔

اصل خوبصورتی وہ ہے جو تعلقات میں دکھے، سچائی میں ظاہر ہو، وعدوں میں ثابت ہو۔ اب یہ آپ پر ہے کہ آپ ظاہری دینی نشانیاں دیکھ کر بھروسا کر لیں، یا دل کا حال پہچاننے کی کوشش کریں۔

کیونکہ آج کے زمانے میں ہر سادہ انسان کمزور نہیں ہوتا اور ہر خوش لباس نیک نہیں ہوتا۔ دنیا کا سب سے مہنگا دھوکہ وہ ہوتا ہے جو آپ کو “اچھائی” کے نام پر دیا جائے۔

“اور جب آپ دھوکہ کھا کر سوال کریں کہ “کیسے یقین کر لیا؟

تو جواب بس ایک ہوتا ہے:”ظاہر بہت مضبوط تھا”۔

ختم شدہ ۔۔۔

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Ut elit tellus, luctus nec ullamcorper mattis, pulvinar dapibus leo.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *